بھوپال سینٹرل جیل میں قیدآٹھ مسلم نوجوانوں کے انکاؤنٹرپرسوال اٹھاتے ہوئے
ممبرآف پارلیمنٹ مولانااسرارالحق قاسمی نے دعویٰ کیا ہے کہ انکاؤنٹرکا
پورا معاملہ غیر واضح ، مشکوک اور صاف طورپر فرضی نظر آتا ہے۔ کانگریسی رہنما نے ریاستی حکومت اور بی جے پی کونشانہ بناتے ہوئے الزام لگا
یا کہ ان نوجوانوں کوسرکاری
سرپرستی میں بھوپال پولیس کی ملی بھگت سے اس
لیے مارگرایاگیاہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات ثابت نہیں کئے جاسکے
تھے اوروہ عنقرب رہاہونے والے تھے۔ مولاناقاسمی نےواقعے کو نہایت ہی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوراس سے
ملک کے مسلمانوں میں عدمِ تحفظ کا احساس پیداہوگا،جس کے نتائج ہندوستانی
جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔